حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ہندوستان کے شہر لکھنؤ میں امام باڑہ میرن صاحب مرحوم مفتی گنج کا قدیمی عشرہ مجالس شب میں ٹھیک 9 بجے منعقد ہو رہا ہے۔ جس سے مولانا مصطفی علی خان ادیب الہندی خطاب فرما رہے ہیں۔
مولانا مصطفیٰ علی خان نے عشره مجالس کی ساتویں مجلس میں حضرت قاسم علیہ السلام کے فضائل بیان کرتے ہوئے کہا: شہید کربلا حضرت قاسم علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے سبط اکبر امام حسن علیہ السلام کے فرزند ہیں ۔ روز عاشور آپؑ نے میدان کربلا میں اپنے بابا امام حسن علیہ السلام کی نیابت کی اور حیدری شجاعت کے وہ جوہر دکھائے کہ فوج اشقیاء کے قدم اکھڑ گئے اور جہاد کرتے کرتے نصرت دین میں شہید ہو گئے۔
انہوں نے قرآنی آیت کو ذکر کرتے ہوئے کہا: سچے موت سے نہیں گھبراتے بلکہ موت کی تمنا کرتے ہیں۔ صدیق اکبر امیرالمومنین امام علی علیہ السلام نے فرمایا: "خدا کی قسم! ابوطالب (ع) کا بیٹا موت سے اتنا ہی مانوس ہے جتنا بچہ اپنی ماں کے سینے سے مانوس ہوتا ہے۔"
مولانا مصطفیٰ علی خان نے کہا: صدیق اکبر امام علی علیہ السلام کے فرزند امام حسین علیہ السلام نے فرمایا: "اگر میرے قتل کے بغیر دین کا قیام ممکن نہیں ہے تو اے تلوارو! آؤ اور مجھے قتل کرو۔"
انہوں نے مزید کہا: اسی طرح جناب قاسم علیہ السلام انہی صدیق اکبر علیہ السلام کے پوتے اور امام حسین علیہ السلام کے محبوب بھتیجے تھے کہ جب مولا نے آپ علیہ السلام سے موت کے سلسلہ میں سوال کیا تو فرمایا: "میرے نزدیک موت، شہد سے زیادہ شیریں ہے"۔ بے شک جناب قاسم علیہ السلام تمام انسانوں خصوصاً جوانوں کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں لہذا ہمیں ان کی پیروی کرنی چاہیے۔